فروشگاه اینترنتی هندیا بوتیک
آج: Wednesday, 24 December 2025

www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

624416
اسرائیلی پارلیمنٹ میں خارجہ اور دفاعی امور کی کمیٹی کی رکن کیسینا سیوتلویا نے جو بیان دیا ہے اور جس میں انھوں نے کھا کہ جب سے روس سے شام کو میزائل ڈیفنس سسٹم ایس-300 ملا ہے تب سے اسرائیلی جنگی طیاروں نے شام کی فضائی حدود میں کوئی بھی پرواز نھیں کی، یہ بھت ھی اھم بات ہے ۔
کیوں کہ اس سے اسرائیل کے ان گزشتہ دعوؤں کی پول کھل جاتی ہے جس میں اس نے کھا تھا کہ ایس-300 میزائل ڈیفنس سسٹم مل جانے کے بعد بھی شام کی فضائی حدود میں اسرائیلی طیاروں کی پروازیں جاری رھیں گی بلکہ میزائل سسٹم ملنے کے بعد اسرائیلی جنگی طیاروں نے شام کے اندر کچھ حملے بھی کئے ۔
اسرائیلی وزیراعظم بنیامن نتن یاھو نے ستمبر میں روس کا ایل-20 طیارہ اسرائیل کی وجہ سے سرنگوں ھونے کے بعد مسئلے کے حل کے لئے کئی بار روسی صدر ولادیمیر پوتین سے ملاقات کی کوشش کی تاھم پوتین نے نتن یاھو سے ملنے سے انکار کر دیا۔
نتن یاھو نے کئی بار یہ بھی اشارہ کیا کہ اسرائیل، روس سے شام کو ملنے والے میزائلوں کو تباہ کرنے کی توانائی رکھتا ہے جن کی وجہ سے علاقے میں طاقت کا توازن بدل گیا ہے ۔ نتن یاھو نے یہ خبریں بھی لیک کروائیں کہ اسرائیل کے پاس امریکی ساخت کے ایف- 35 جنگی طیارے موجود ہیں جو رڈار کی پھنچ سے باھر رھتے ھوئے بمباری کرنے میں کامیاب ھوتے ہیں تاھم امریکا نے اس طیارے میں فنی خرابی کی وجہ سے اسے واپس لے لیا ہے ۔
نتن یاھو کی سمجھ میں یہ بات نھیں آتی کہ صدر پوتین کو دھوکہ نھیں دیا جا سکتا ۔ پوتین شروع سے ھی نتن یاھو کی دوستی سے مطمئن نھیں تھے کیونکہ اس دوستی سے انھیں بھت نقصان پرداشت کرنا پڑتا تھا۔ اس لئے ھمیں لگتا ہے کہ جیسے ھی اسرائیل کی وجہ سے روس کا جاسوسی طیارہ سرنگوں ھوا پوتین کو نتن یاھو سے دوستی ختم کرنے کا اچھا موقع فراھم ھو گیا ۔
خاص طور پر اس لئے بھی کہ اسرائیلی وزیر ا‏عظم نے ساری ریڈ لائینیں پار کر لی ہیں اور لاذقیہ کے علاقے میں روس کی فضائی چھاونی سے کچھ کیلومیٹر کے فاصلے پر واقع شام کے فوجی ٹھکانے پر حملہ کرکے پوتین کی بے عزتی کرنے کی کوشش کی اور اسی کوشش میں روس کا جاسوس طیارہ سرنگوں ھوا جس پر اعلی خفیہ شعبے کے آفیسرز سوار تھے ۔
نتن یاھو جن کے جنگی طیاروں نے شام کے اندر 200 سے زائد فضائی حملے کئے ہیں اب ایک بھی حملہ کرنے کی ھمت نھیں کر پا رھے ہیں کیونکہ انھیں اچھی طرح پتہ ہے کہ اگر انھوں نے حملہ کرنے کی کوشش کی تو اس پر روس اور شام کی جو بھی جوابی کاروائی ھوئی وہ پورے اسرائیل کو دگرگوں کر دے گی اور پھر ان کے لئے اسرائیل میں اپنی حکومت کا دفاع مشکل ھو جائے گا ۔ اسی لئے نتن یاھو خاموش بیٹھے ھوئے ہیں ۔
شام، جنگ سے ھونے والی تباھی کے بعد زیادہ طاقتور بن کر سامنے آیا ہے۔ صرف اس لئے نھیں کہ اس نے اس سازش کا سات سال تک مقابلہ کیا جسے عالمی اور علاقائی طاقتوں نیز اسرائیل نے مل کر تیار کیا تھا بلکہ اس لئے کہ اس جنگ کے دوران حکومت دمشق کا اصل ھدف سے ھٹانے والے کسی بھی تنازع میں نھیں الجھی حالانکہ اسرائیل نے اس کی بڑی کوشش کی ۔
نتن یاھو آنے والے دنوں میں بھی شام پر حملہ کرنے کی ھمت نھیں کر پائیں گے کیونکہ ان کا جواب وھاں تیار ہے اور اگر نتن یاھو اس سے الگ کچھ سوچتے ہیں تو ایک بار آزما کر دیکھ لیں ۔
عبد الباری عطوان،عالم اسلام کے مشھور تجزیہ نگار

Add comment


Security code
Refresh