
عالمی اداروں اور تنظیموں نے ایک بار پھر جنگ یمن بند کرنے اور امریکہ اور یورپ کی جانب سے سعودی عرب اور اس کے اتحادی ملکوں کو اسلحے کی فراھمی روک دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
اسٹاپ وار نامی اتحاد نے یمن کے خلاف جنگ میں برطانوی ھتھیاروں اور جنگی آلات کے استعمال کے خلاف احتجاج کے لیے پچھلے چند ماہ کے دوران مختلف شھروں میں متعدد مظاھرے اور سیمینار منعقد کیے ہیں۔
ان پروگراموں کا مقصد سعودی عرب کے لیے برطانوی اسلحے کی فراھمی بند کرانے کے لیے رائے عامہ کے دباؤ میں اضافہ کرنا ہے۔اسی دوران پینتیس غیر سرکاری یمنی اور عالمی تنظیموں نے بھی اپنے مشترکہ بیان میں کھا ہے کہ ایک کروڑ چالیس لاکھ یمنیوں کو بھوک کا خطرہ لاحق ہے لھذا جنگ یمن فوری طو پر بند کرائی جائے۔
اس بیان میں عالمی برداری اور خاص طور سے امریکہ، برطانیہ اور فرانس سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ یمن کے خلاف جنگ میں سعودی عرب کی حمایت کے پالیسی پر نظر ثانی کریں۔اس بیان پر انسانی حقوق کی عالمی فیڈریشن ایف آئی ڈی ایچ، ایکشن اگینسٹ ھنگر، اوکسفام، ورلڈ ڈاکٹر اور یمنی ایسوسی ایشن نے دستخط کیے ہیں۔
سعودی جارحیت میں ھزاروں یمنی شھریوں کی ھلاکت کے باوجود امریکہ اور برطانیہ سعودی عرب کی مسلسل حمایت کر رھے ہیں اور سعودی اتحاد کو اسلحے کی فراھمی بھی بند کرنے پر آمادہ نھیں۔
امریکی وزارت خارجہ کے جمعے کے روز جاری کیے جانے والے بیان میں کھا گیا ہے کہ رواں سال کے دوران دنیا بھر میں امریکی اسلحے کی فروخت ایک سو چھتیس ارب ڈالر سے تجاوز کرگئی ہے۔
سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات امریکہ سے اسلحے خریدنے والے سب سے بڑے ممالک شمار ھوتے ہیں اور یہ ھتھیار جنگ یمن کے دوران یمنی شھریوں کے قتل عام کے لیے استعمال کیے جارھے ہیں۔امریکہ کے بعد برطانیہ، فرانس، اٹلی اور جرمنی سعودی عرب کو سب سے زیادہ اسلحے فروخت کرنے والے ممالک ہیں۔
سعودی حکومت نے اپنے بعض اتحادیوں کے ساتھ مل کر مارچ دوھزار پندرہ سے یمن کو جارحیت کا نشانہ بنانے کے علاوہ اس ملک کا زمینی، فضائی اور سمندری محاصرہ بھی کر رکھا ہے۔سعودی حکومت اور اس کے اتحادیوں کی جنگ اور جارحیت کے نتیجے میں اب تک چودہ ھزار سے زائد یمنی شھری شھید ھوچکے ہیں جبکہ لاکھوں لوگوں کو اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ھونا پڑا ہے۔
عالمی اداروں اور تنظیموں کا جنگ یمن بند کرانے کا مطالبہ
- Details
- Written by admin
- Category: اھم خبریں
- Hits: 218

