
حزب اللہ کے سربراہ سیدحسن نصراللہ نے کھا کہ یمن میں امریکا کی جنگ بندی کی دعوت یمنی عوام کی استقامت کا نتیجہ ہے اور اس طرح کی باتیں یمن کے دلدل سے سعودی اتحاد کو باھر نکالنے کی ایک کوشش ھوسکتی ہے۔
حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے یوم شھید کی مناسبت سے منعقدہ پروگرام میں خطاب کرتے ھوئے کھا کہ امریکا کی طرف سے یمن میں جنگ بندی کی دعوت ایک ایسے وقت سامنے آئی ہے جب ایک مھینے قبل یمن کے مغربی ساحل الحدیدہ پر شدید ترین حملے کئے گئے۔
انھوں نے کھا کہ تعجب کی بات یہ ہے کہ جمال خاشقجی کے قتل نے تو پوری دنیا کو سکتے میں ڈال دیا لیکن یمن میں سعودی عرب کے وحشیانہ حملوں پر کسی کو تعجب نھیں ھوتا۔
حزب اللہ کے سربراہ نے امریکا کی طرف سے یمن میں جنگ بندی کی دعوت کو ایک چال قراردیا تاھم انھوں نے کھا کہ جس موقع پر جنگ بندی کی بات امریکا کر رھا ہے وہ غور کرنے کی بات ہے کیونکہ ابھی ایک مھینے قبل ھی سعودی اتحاد نے یمن کے شھر ا لحدیدہ پر شدید ترین حملہ کیا تھا۔
سید حسن نصراللہ نے یمنی عوام کو خطاب کرتے ھوئے کھا کہ آپ لوگ صبر و بردباری سے کام لیجئے اور اپنے موقف پر ڈٹے رھیئے کیونکہ آج آپ لوگ ھر دور سے زیادہ فتح و کامیابی کے قریب ہیں۔
انھوں نے بحرین کے اپوزیشن رھنما شیخ علی سلمان کے خلاف عمر قید کی سزا کے فیصلے کی مذمت کرتے ھوئے کھا کہ بحرین کے عوام اس قسم کے اقدام سے گھٹنے نھیں ٹیکیں گے۔
انھوں نے اپنے خطاب میں کھا کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی برقراری کی بعض عرب ملکوں کی کوشش حیلہ گروں اور منافقوں کے چھرے سے نقاب اتار رھی ہے۔
سید حسن نصراللہ نے عرب اقوام اور امت مسلمہ سے کھا کہ وہ غاصب صھیونی حکومت کو کسی بھی قیمت پر تسلیم نہ کریں۔
حزب اللہ کے سربراہ نے کھا کہ غزہ کے فلسطینیوں نے حق واپسی مارچ جاری رکھ کر یہ ثابت کردیا ہے کہ وہ صھیونی دشمن کے سامنے نھیں جھکیں گے۔
فلسطینی قوم اسرائیل کے سامنے نھیں جھکے گی، سید حسن نصراللہ
- Details
- Written by admin
- Category: اھم خبریں
- Hits: 292

