
سعودی اتحاد کی جانب سے جنگ بندی کے دعوے کے باوجود یمن کے خلاف جارحیت کا سلسلہ جاری ہے اور مغربی صوبے الحدیدہ پر سعودی اتحاد کے حملوں میں ایک درجن کے قریب عام شھری شھید اور زخمی ھوئے ہیں۔ دوسری جانب برطانیہ کے سابق وزیر خارجہ ڈیوڈ ملی بینڈ نے یمن کی ابتر اور المناک صورتحال پر عالمی برداری کی خاموشی کو شرمناک قرار دیتے ھوئے، جنگ یمن فوری طور پر بند کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔
رویٹرز نیوز ایجنسی کے مطابق سعودی اتحاد نے یمن کے مغربی صوبے الحدیدہ میں حملے روکنے کا حکام دیا ہے جبکہ العالم ٹیلی ویژن نے یمنی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے المراوعہ کے علاقے میں ایک مسافر بس پر بمباری کی ہے جس میں چار عام شھری شھید اور دو دیگر زخمی ھوگئے۔
سعودی اتحاد کے کرائے کے فوجیوں نے سات جولائی نامی علاقے پر بھی شدید گولہ باری بھی کی جس کی زد میں آکر پانچ بچے اور ایک خاتون شھید ھوگئی۔
جارح سعودی اتحاد کے فوجیوں نے جنوبی الحدیدہ سٹی پر بھی شدید گولہ باری کی ہے۔ سعودی توپخانوں نے الدریھمی اور تحیتا کے نواحی علاقوں کو بھی نشانہ بنایا ہے۔
دوسری جانب یمن کے نیشنل سالویشن گورنمنٹ کے ترجمان ضیف اللہ شامی نے سعودی اتحاد کی جانب سے الحدیدہ میں جنگ بند کرنے کے بارے میں جاری ھونے والی خبروں کو کذب محض قرار دیتے ھوئے کھا کہ اس قسم کے اعلان کا مقصد دوبارہ حملوں کے لیے وقت حاصل کرنا ہے۔
یمن کی عوامی تحریک انصار اللہ کے ترجمان محمد عبدالسلام نے بھی سعودی اتحاد کے اس دعوے کو سختی کے ساتھ مسترد کردیا ہے کہ انسان دوستانہ امداد کی ترسیل کی غرض سے الحدیدہ پر حملے روک دیئے گئے ہیں۔ انھوں نے کھا کہ جارح اتحاد کی جانب سے تاحال جنگ بندی اور سیاسی راہ حل کی کسی بھی سنجیدہ کوشش کا مشاھدہ نھیں کیا گیا۔انصاراللہ کے ترجمان نے کھا کہ یمنی فوج اورعوامی رضاکار فورس کے جوان سعودی اتحاد کا ڈٹ کر مقابلہ کرتے رھیں گے۔
درایں اثنا برطانیہ کے سابق وزیر خارجہ ڈیوڈ ملی بینڈ نے یمن کی صورتحال پر عالمی برادری کی خاموشی کو شرمناک قرار دیا ہے۔ انھوں نے عالمی برداری پر زور دیا کہ وہ جنگ یمن بند کرانے کے لیے سعودی عرب پر دباؤ بڑھانے کی کوشش کرے۔
جرمن آن لائن جریدے دی سائٹ میں چھپے ایک مقالے میں ڈیوڈ ملی بینڈ نے لکھا ہے کہ مخالف صحافی جمال خاشقجی اور بھوک کے ذریعے یمنی بچوں کے قتل نے عالمی برداری کی توجہ سعودی جرائم کی جانب مبذول کرالی ہے۔
سابق برطانوی وزیر خارجہ نے سعودی عرب کے خلاف اور اسی طرح یورپی ملکوں پر سلامتی کونسل میں جنگ یمن بند کرانے کی قرار داد پیش کرنے کی غرض سے دباؤ میں اضافے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
ڈیوڈ میلی بینڈ نے کھا کہ عالمی برادری اب تک انتھائی بے شرمی کے ساتھ بحران یمن کا نظارہ کرتی رھی ہے حالانکہ اس بحران کے بارے میں لاتعلقی کا کوئی جواز پیش نھیں کیا جاسکتا۔
جنگ بندی کے اعلان کے باوجود یمن پر سعودی اتحاد کے حملے جاری
- Details
- Written by admin
- Category: اھم خبریں
- Hits: 309

