www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

603f2
ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا ہے کہ امریکہ کو ٹرمپ اتنظامیہ کی جانب سے عائد کی جانے والے تمام پابندیاں غیر مشروط طور پر اٹھانے کے لیے مؤثر اقدامات عمل لانا چاہئیں۔
امریکہ کی جانب سے ٹریگر میکینزم کو فعال بنانے کی درخواست واپس لیے جانے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ایران کے وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف اپنے ایک ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ امریکہ نے اعتراف کر لیا ہے کہ سلامتی کونسل کی قرارداد بائیس اکتیس کےحوالے سے ٹرمپ انتظامیہ کے دعوے غیر قانونی تھے اور ہم بھی اس سے اتفاق کرتے ہیں۔
ایران کے وزیر خارجہ نے مزید لکھا ہے کہ امریکہ سلامتی کونسل کی قرارداد بائیس اکتیس کی پابندی کرتے ہوئے، تہران کے خلاف عائد وہ تمام پابندیاں غیر مشروط طور پر اٹھالے جو ٹرمپ انتظامیہ دوبارہ عائد کی تھیں۔
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں حکومت امریکہ نے اگست دوھزار بیس میں ایران کے خلاف اسلحہ جاتی پابندیوں میں توسیع کی کوششیں ناکام ہوجانے کے بعد سلامتی کونسل میں ایٹمی معاہدے کے ٹریگر میکینزم کو فعال بنانے درخواست کی تھی۔
اب امریکی نئی حکومت نے، ایران کے خلاف ٹرمپ کی انتظامیہ کی زیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسی ناکام ہوجانے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایٹمی معاہدے سے یک طرفہ علیحدگی کی نتیجے میں امریکہ بین الاقوامی سطح پر تنہا ہو گیا ہے لہذا واشنگٹن نے تہران کے خلاف پابندیوں کے خاتمے سے متعلق سلامتی کونسل کی قرارداد بائیس اکتیس میں واپسی کا فیصلہ کیا ہے۔
دوسری جانب ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادے نے ٹریگر میکینزم سے امریکہ کی پسپائی پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایٹمی معاہدے کو دوبارہ زندہ کرنے کے لیے امریکہ کو پابندیوں کے خاتمے کے لیے عملی اقدامات انجام دینا ہوں گے۔
اپنے ایک ٹوئٹ میں ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکہ بغیر کسی وجہ کے ایران اور پانچ جمع ایک گروپ سے نکل چکا ہے اور اب صرف ایران اور چار جمع ایک باقی بچا ہے۔
انھوں نے کہا کہ ٹرمپ نے ایٹمی معاہدے کو ترک ہی نہیں بلکہ اس کو نابود کرنے کی بھی پوری کوشش کی ہے لہذا اگر نئی امریکی انتظامیہ پانچ جمع ایک گروپ کو دوبارہ زندہ کرنا چاہتی ہے تو اس معاہدے پر عمل کرکے دکھائے اور پابندیاں ختم کردے۔

Add comment


Security code
Refresh