www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

رھبرمعظم  انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اسلامی جمھوریہ ایران کے دشمنوں کے شدت عمل

، سراسیمگی اور ان کے غم و غصے میں مبتلاء ھونے کو سائنس و ٹیکنالوجی کے میدان میں ملت ایران کی تیز رفتار ترقی کا عکاس قرار دیا ہے۔

فقھاء کی کونسل "مجلس خبرگان" کے سربراہ آیت اللہ محمد رضا مھدوی کنی اور دوسرے اراکین نے آج حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی ۔ اس ملاقات میں رھبر معظم انقلاب اسلامی نے مختلف میدانوں میں ملت ایران کی ترقی و پیشرفت کی جانب اشارہ کرتے ھوئے اس بات پر تاکید کی کہ سائنس و ٹیکنالوجی کے میدان میں ملت ایران کی ترقی و پیشرفت، دشمن کے غم و غصے اور ان کی سراسیمگی کا باعث بنی ہے۔

رھبر معظم انقلاب اسلامی نے ایران کی پرامن ایٹمی سرگرمیوں کی روک تھام اور ملت ایران کو یورپ کے ناجائز مطالبات کے سامنے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کرنے کے لۓ یورپ کی جانب سے ڈالے جانے والے دباؤ اور ایران مخالف پابندیوں کی طرف اشارہ کرتے ھوئے فرمایا کہ جس طرح پابندیوں کی وجہ سے ایران کے جوان ماھرین اپنی صلاحیتوںاور علم سے فائدہ اٹھا کر ایٹمی ٹیکنالوجی تک رسائي میں کامیاب ھوئے ہیں اسی طرح دوسرے میدانوں میں بھی ملک کے مفاد میں  دباؤ سے فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے۔

رھبر معظم انقلاب اسلامی نے ایران کو بعض چیزوں کی درآمد ات پر پابندی کو ایران کے فائدے میں قرار دیا اور فرمایا کہ ان پابندیوں کا نتیجہ، اپنے آپ کو باور کرنا اور خود اعتمادی ہے۔

رھبر معظم انقلاب اسلامی نے ان پابندیوں کا اصل مقصد ایران کے عوام اور اسلامی جمھوری نظام کو ایک دوسرے کے مقابل صف آرا کرنا بتایا اور فرمایا کہ یورپ والے یہ گمان کر رھے تھے کہ وہ عوام پر دباؤ ڈال کر ان کو نظام کے خلاف کھڑا کر دیں گے لیکن جو کچھ رواں سال بائیس بھمن کو ھوا وہ ان کی توقع کے برخلاف تھا۔

رھبر معظم انقلاب اسلامی نے امریکہ اور یورپی ممالک میں جاری اقتصادی بحران کی جانب اشارہ کرتے ھوئے فرمایا کہ یورپ والے اپنی اقتصادی مشکلات کے علاوہ  ایران مخالف پابندیوں کے نتیجے میں پیدا ھونے والی بعض مشکلات سے بھی دوچار ھوئے ہیں اور یہ ایسی حالت میں ہے کہ ان کے پاس اپنی مشکلات کا کوئی حل موجود نھیں ہے جبکہ ایران کے پاس اپنی اقتصادی مشکلات کا حل موجود ہے۔   

Add comment


Security code
Refresh