www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

506674
داعش درحقیقت دولت اسلامی عراق و شام کا مخفف ہے۔ یہ دھشت گرد گروہ عراق کے مغربی علاقہ میں منظم طور پر فعال ھوا۔ اس گروہ نے کچھ ھی عرصے میں بغداد کے مغربی علاقہ تکریت، موصل اور بیجی پر قبضہ کر لیا۔ موصل میں خلیفہ ابوبکر بغدادی کی خلافت کا اعلان کیا گیا۔
دیکھتے ھی دیکھتے عراق کے شام سے متصل وسیع علاقے اس گروہ کے قبضہ میں آگئے جبکہ اس کے ساتھ ساتھ شام کے بڑے علاقے بھی داعش کے کنٹرول میں آچکے تھے۔
مغربی میڈیا کے مطابق سی آئی اے کے ماھرین کھتے ہیں کہ دنیا میں کوئی بھی تجزیہ نگار یا اطلاعاتی مرکز ایسا نھیں تھا، جو عراق اور شام میں لڑنے والے جنگجووں کی شکست کی پیشگوئی کرسکتا۔ انتھائی مستند ذرائع کے مطابق دمشق میں موجود غیر ملکی سفارتکار دمشق حکومت کو چند دنوں کی مھمان اعلان کرچکے تھے۔ ان سفارتکاروں کو یقین تھا کہ کچھ ھی عرصہ میں باغی گروہ ملک کا قبضہ سنبھال لیں گے۔ شام کے مستقبل کے بارے میں سب غیر یقینی صورتحال کے قائل تھے۔
ان دونوں ممالک کی موجودہ صورتحال ان تمام اندازوں اور پیشگوئیوں سے مختلف ہے۔ عراقی آرمی اور عوامی مسلح فورسز جن کو لشکر، بسیج یا الحشد الشعبی کھا جاتا ہے، عراق کے اھم شھروں کو آزاد کروا چکے ہیں۔ اب تک کی موجودہ صورتحال میں عراق کے اھم شھر جن میں تکریت، بیجی، صوبہ الانبار، صوبہ نینوا اور خصوصاً نام نھاد دارالخلافہ موصل مکمل طور پر آزاد ھوچکے ہیں۔ اس وقت عراقی افواج شام کے بارڈر تک پھنچ چکی ہیں اور عملی طور پر عراق کے اندر داعش نامی گروہ کا خاتمہ ھوچکا ہے۔
دوسری جانب شامی فوج اپنی حلیف فورسز، جن کو جھبۃ المقاومت، مدافعان حرم یا حزب اللہ اور اسکے متحد گروپوں کے نام سے یاد کیا جاتا ہے، شام کے وسیع علاقوں سے داعش کے کنٹرول کو ختم کرچکی ہیں۔ اس وقت تک شام کے بڑے شھر تدمر، السخنہ، دیرالزور اور الرقہ کو آزاد کروا چکی ہیں۔
شامی افواج ایسے وقت میں دیرالزور کے ائیرپورٹ کا محاصرہ ختم کروانے کیلئے پیشقدمی کرنے کو تیار ہیں جبکہ دوسرے محاذ پر حلب جیسے اھم شھر کو دھشت گردوں سے خالی کروا کر مسلح افواج کے دستے عراق بارڈر تک پھنچ چکے ہیں۔
المیادین چینل کے حوالے سے تازہ ترین اخبار کے مطابق عراق اور شام کا مجموعی طور پر 90 فیصد علاقہ جو داعش کے کنٹرول میں تھا آزاد ھوچکا ہے۔ اب صرف پانج فیصد علاقہ داعش کے ھاتھ میں باقی ہے۔ ان دونوں ممالک میں داعش کا سیاہ سایہ گھٹنا شروع ھوگیا ہے۔
تازہ ترین رپورٹ یہ ہے کہ دیرالزور بٹالین ۱۳۷ھیڈ کوارٹر میں فورسز پیشقدمی کیلئے تیار ھو رھی ہیں۔ اس ھیڈکوارٹر سے جاری تازہ ترین تصاویر میں فوجی ساز و سازمان کو دیکھا جاسکتا ہے، جو نئے آپریشن کی تیاری کیلئے تیار کیا جا رھا ہے۔
ھیڈکوارٹر سے جاری تصاویر میں جنگی ھیلی کاپٹرز غزال، راکٹ لانچر 220 م م اوراگان اور جدید ٹینک جن پر مائنز صاف کرنے کے آلات نصب ہیں، دیکھے جا سکتے ہیں۔
جنگی رپورٹر التمیمی نے داعش کے علاقے سے ویڈیو رپورٹ نشر کی ہے۔ التمیمی کے بقول اس نے پھلی دفعہ کسی فراری داعشی کے سامان میں "صابن" دیکھا ہے اور یہ پھلی دفعہ ہے کہ اس کے سامان سے بدبو نھیں آرھی۔

Add comment


Security code
Refresh