فلسطینی کاز سے عرب ملکوں کی غداری کے درمیان غزہ کے فلسطینی باشندوں نے اکتیسویں ھفتے بھی مقبوضہ فلسطین کی سرحدوں کی جانب مارچ کیا اور انتفاضہ قدس جاری رکھنے کے حق میں نعرے لگائے۔
فلسطین کی وزارت صحت کے جاری کردہ بیان میں کھا گیا ہے کہ اکتیسویں واپسی مارچ میں شریک نھتے فلسطینیوں پر صھیونی فوجیوں نے ایک بار پھر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں کم سے کم پانچ فلسطینی شھہید اور ایک سو ستر سے زائد زخمی ھوگئے۔
رواں سال تیس مارچ سے یوم الارض کے موقع پر شروع ھونے فلسطینیوں کے حق واپسی مارچ کا سلسلہ بدستور جاری ہے اور فلسطین کے عوام ھر جمعے کو غزہ سے ملنے والی مقبوضہ فلسطینی سرحدوں کی جانب مارچ کرتے ہیں۔
تیس مارچ دو ھزار اٹھارہ سے جاری فلسطینیوں کے حق واپسی مارچ پر صھیونی فوجیوں کی فائرنگ کے نتیجے میں اب تک دو سو سے زائد فلسطینی شھید اور بائیس ھزار سے زائد زخمی ھو چکے ہیں۔اس مارچ کا مقصد امریکی سفارت خانے کی بیت المقدس منتقلی اور سات سال سے جاری غزہ کے ظالمانہ محاصرے کے خلاف احتجاج کرنا ہے۔
دوسری جانب اطلاعات ہیں کہ اسرائیلی طیاروں نے جمعے اور ھفتے کی درمیانی رات ایک بار پھر غزہ میں مختلف اھداف کو میزائلوں سے نشانہ بنایا ہے۔
فلسطینی ذرائع کا کھنا ہے کہ صھیونی حکومت کے لڑاکا طیاروں نے غزہ پٹی کے علاقوں بیت لاھیا اور خان یونس میں مختلف مقامات پر حملے کیے ہیں۔
اسرائیل کے ڈرون طیاروں نے مشرقی غزہ کے علاقے میں کرم ابوسالم پاس کے قریب فلسطینیوں کی زرعی اراضی کو نشانہ بنایا ہے۔تاحال اسرائیل کے فضائی حملوں میں ھونے والے جانی اور مالی نقصان کے بارے میں کوئی اطلاع نھیں ملی۔
صھیونی فوج نے گزشتہ سال دسمبر میں غزہ پر فضائی حملوں کا نیا سلسلہ شروع کیا تھا جو تاحال جاری ہے جس کے نتیجے میں ھزاروں فلسطینی شھید اور زخمی ھوئے ہیں۔اسرائیل نے سن دوھزار چھے سے غزہ کا محاصرہ بھی کر رکھا ہے جس کے نتیجے میں یہ علاقہ ایک بڑی جیل میں تبدیل ھوگیا ہے اور یھاں رھنے والے پندرہ لاکھ فلسطینیوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
عرب ملکوں کی غداری کے درمیان غزہ کے فلسطینیوں کا واپسی مارچ
- Details
- Written by admin
- Category: اھم خبریں
- Hits: 152