اربعین ملین مارچ اور کربلائے معلی میں شمع حسینی کے پروانوں کا عظیم الشان اجتماع اسلام کی طاقت، مسلمانوں کے اتحاد، انسانیت کے منشور اور مزاحمتی تحریک کے دوام کا سرچشمہ بن گیا ہے۔
منگل بیس صفر چودہ سو چالیس ھجری قمری، میدان کربلا میں سیدالشھدا اور آپ کے اصحاف با وفا کے چھلم کا دن ہے جس کی یاد منانے کے لیے عراق و ایران سمیت دنیا بھر سے کروڑوں کی تعداد میں زائرین عراق کے مقدس شھر کربلائے معلی پھنچے ہیں جو آپ کے روضے اقدس میں حاضری دے کر صدائے ھل من ناصر ینصرنا کے جواب میں لیبک یاحسین کے نعرے لگا ئے ۔
عراق کے مختلف شھروں سے کربلائے معلی کی جانب پیدل مارچ بھی نصرت حسین کے لیے اعلان آمادگی کا بے مثال جلوہ ہے جس میں ایران، عراق، پاکستان و ھندوستان سمیت دنیا بھر سے کروڑوں کی تعداد میں آزادی و حریت کے متوالے شرکت کرتے ہیں اور مقصد حسینی کی تکمیل کے لیے علمدار کربلا حضرت عباس ابن علی علیہ السلام کے پرچم تلے تجدید وفا کرتے ہیں۔
زیارت اربعین بھی مکتب حسینی کے منظر سے اسلام کی طاقت اور اتحاد کا بے بدیل مظاھرہ ہے۔ نواسہ رسولۖ حضرت امام حسین علیہ السلام کی بارگاہ، حق و حقیقت کے متوالوں اور آزادی و انصاف کے طلب گاروں کا مرکز نگاہ ہے اور چھلم کا دن عالمی سطح پر حق و انصاف کے قیام اور ظلم و ستم کے مقابلے کا پیغام پھنچانے کا بھترین ذریعہ ہے۔
اربعین حسینی مختلف واقعات کا مجموعہ ہے اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس کے نت نئے پھلو سامنے آتے جارھے ہیں اور بارگاہ حسینی کے گرد دسیوں لاکھ زائرین کا پروانہ وار طواف اس کا سب سے اھم اور نمایا پھلو ہے۔ دنیا کے کسی بھی اجتماع میں اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کی عاشقانہ اور بے لوث شرکت کی کوئی مثال نھیں ملتی۔
مختلف خطوں، نسلوں اور قومیتوں، مذاھب اور فرقوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی شرکت اربعین کے عظیم الشان اجتماع کا ایک اور جلوہ ہے۔
اربعین حسینی ایک ایسی عالمی کانفرنس ہے جس میں دنیا بھر سے سو سے زیادہ ملکوں کے لوگ شرکت کرتے ہیں اور یوں ظاھری دنیا میں انسانوں کے درمیان پایا جانے والے ھر تفاوت ختم ھو جاتا ہے اور صرف انسانیت اور عشق کا رشتہ ھی باقی دکھائی دیتا ہے۔
مغربی حلقوں کی جانب سے اربعین حسین سے متعلق خبروں اور اس کے حقیقی جلووں کے انعکاس کو روکنے کے لیے کی جانے والے تمام تر کوششوں کے باوجود اس عظیم روداد نے اپنی وسعت کا ایسا جلوہ پیش کیا ہے کہ مغربی ذرائع ابلاغ بھی اس کا اعتراف کرنے پر مجبور ھو گئے ہیں۔
فرانس ٹوئنٹی فور ٹیلی ویژن نے اربعین ملین مارچ کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں اسے دنیا کا سب سے بڑا اور عظیم الشان مذھبی اجتماع قرار دیا ہے۔ لاکھوں لوگ صرف ایک مقصد کے تحت اس عظیم الشان اجتماع میں شرکت کرتے ہیں اور وہ اربعین حسینی میں شرکت ہے۔
ایک خاص وقت اور مخصوص جگہ پر اربعین حسینی کے اجتماع میں کروڑوں لوگوں کی شرکت الطاف الھی کی نشانی ہے جو دنیا میں مسلمانوں کی پوزیشن کو مستحکم بنانے اور مزاحمت کے محور کو تقویت دینے کا باعث ہے۔
اربعین کے عظیم الشان اجتماع کو انسان سازی کا منشور اور مسلمانوں، خاص طور سے شیعہ مسلمانوں کے درمیان مزاحتمی تھذیب کے بارے میں گفتگو کا محور بھی قرار دیا جاسکتا ہے جو اس بات کو بیان کرتا ہے کہ مقصد حسینی آج ایک ھمہ گیر علاقائی اور عالمی تحریک میں تبدیل ھو گیا ہے۔
اربعین ملین مارچ انسانیت کے منشور اور مزاحمتی تحریک کے دوام کا سرچشمہ
- Details
- Written by admin
- Category: اھم خبریں
- Hits: 185