اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے ناپاک بیلفور اعلامیہ کے اجرا کو ایک سو ایک سال مکمل ھونے پر جاری کیے جانے والے اپنے ایک بیان میں کھا ہے کہ بیلفور اعلامیے اور سینچری ڈیل منصوبے میں کوئی فرق نھیں ہے۔
دوسری جانب فلسطینی عوام نے بڑے پیمانے پر مظاھرے کرکے حکومت برطانیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بیلفور اعلامیہ کو منسوخ کرکے فلسطینی عوام سے عذر خواھی کرے۔
حماس کی جانب سے جاری ھونے والے بیان میں کھا گیا ہے کہ اعلان بیلفور کے بعد سے لیکر آج تک عالمی برادری کی خاموشی کے سائے میں، صھیونی دشمن کے وحشیانہ جرائم کی شکل میں فلسطینی کاز کے خلاف سازشوں اور ریشہ دوانیوں کا سلسلہ مسلسل جاری ہے۔
بیان میں کھا گیا ہے کہ کوئی فلسطینیوں کے حق واپسی کو ختم نھیں کرسکتا ہے اور یہ ھہمارا مقدس اور ناقابل انکار حق ہے اور فلسطین کے عوام نہ تو متبادل وطن کے حل کو قبول کرتے ہیں اور نہ ھی ایسے کسی اور محدود حل کو قبول کریں گے۔
بیان میں کھا گیا ہے کہ اسرائیل کوایک قانونی ریاست کے طورپر تسلیم کرنا ناممکن ہے کیونکہ سرزمین فلسطین پر صھیونی ریاست کاوجود غیرقانونی ہے۔
فلسطینی قوم کو قابض اورغاصب طاقت کے خلاف مزاحمت کے تمام وسائل کے استعمال کا حق حاصل ہے لھذا تحریک حماس اسرائیل کے خلاف مزاحمت کے تمام طریقے اختیار کرنے کی پالیسی پر قائم ہے۔
دوسری جانب فلسطینی عوام نے بیلفور اعلامیہ کو ایک سو ایک سال مکمل ھونے پر زبردست احتجاجی مظاھرے کیے ہیں اور حکومت برطانیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس اعلامیہ کی منسوخی کا اعلان اور فلسطینی عوام سے باضابطہ طور پر معافی مانگے۔
ادھر الفتح تحریک نے اپنے ایک بیان میں بیلفور اعلامیہ کو فلسطینی عوام کے خلاف ایک تاریخی جرم قرار دیتے ھوئے امریکی منصوبے سینچری ڈیل کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
الفتح کے بیان میں ناپاک سینچری ڈیل کو دوسرا بلفور اعلامیہ قرار دیا گیا ہے۔ خیال رھے کہ آج سے ایک سو ایک سال قبل دو نومبر انیس سو سترہ کو اس وقت کے برطانوی وزیر خارجہ آرتھر جیمز بیلفور نے یھودی لارڈ روچیلڈ کو فلسطین میں یھودیوں کے وطن کے قیام کے لیے ایک مکتوب لکھا جو بعد ازاں اعلان بیلفور کے نام سے مشھور ھوا۔
اس ناپاک اعلامیہ کے تحت صھیونی کو سرزمین فلسطین پر قبضے کے لیے فلسطینیوں کو علاقے سے بے دخل کرنے کی بھرپور شہ ملی اور آج وہ فلسطین کے ایک دو تھائی حصے پر قابض ہیں۔
برطانیہ اعلان بیلفور کو منسوخ اور فلسطینیوں سے معافی مانگے
- Details
- Written by admin
- Category: اھم خبریں
- Hits: 233