
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے قرارداد جولان سمیت نو قراردوں کے ذریعے اسرائیلی اقدامات کی مخالفت کا اعلان کیا ہے۔
جنرل اسمبلی کی فورتھ کمیٹی نے اپنے اجلاس کے دوران مذکورہ قرار دادوں کی منظوری دی اور فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کے غیر قانونی اقدامات، مقبوضہ علاقوں میں رھنے والے فلسطینیوں اور دیگر عرب باشندوں کے حقوق کی مسلسل پامالی کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔
ایک قرار داد کی رو سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے صھیونی بستیوں کی تعمیر، عام شھریوں کی خلاف تشدد آمیز برتاؤ اور مقبوضہ علاقوں میں رھنے والے فلسطینیوں کے خلاف انتھا صھیونیوں کے اشتعال انگیز اقدامات پر کڑی نکتہ چینی کی گئی ہے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے اپنی ایک اور قرار داد میں اسرائیل سے کھا ہے کہ وہ عام فلسطینی شھریوں کے قتل عام اور خودسرانہ گرفتاریوں اور انھیں جیلوں میں بند کرنے جیسے تمام غیر انسانی اقدامات کا سلسلہ فوری طور پر بند کردے۔
جنرل اسمبلی کی پاس کردہ ایک اور قرارداد میں انیس سو سڑسٹھ سے لیکر آج تک اسرائیلی اقدامات کے نتیجے میں بے گھر ھونے والے فلسطینیوں کی مشکلات پر تشویش کا اظھار کرتے ھوئے تمام جلاوطن فلسطینیوں کی ان کے آبائی علاقوں کو واپسی کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔
مذکورہ قراردادوں میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے کھا گیا ہے کہ وہ ادارے کی مصالحتی کمیٹی برائے فلسطین کے مشورے سے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں رھنے والے عربوں کی جان و مال اور املاک کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے لازمی اقدامات عمل میں لائیں۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی فورتھ کمیٹی نے جمعے کے روز جن نو قرار دادوں کی منظوری دی ان میں قرارداد جولان بھی شامل ہے۔ اس قرارداد میں میں جولان کے علاقے پر شام کی حاکمیت کی تائید کرتے ھوئے اس علاقے میں اسرائیل کے تمام تر اقدامات کو غیر قانونی قرار دیا ہے۔
مذکورہ قرارداد میں اسرائیل کی جانب سے جولان کے شھریوں کو اسرائیلی شھریت دیئے جانے کی مخالفت کرتے ھوئے صھیونی حکومت پر زور دیا گیا ہے کہ وہ جولان کے بارے میں اب تک جاری ھونے والی قراردادوں خاص طور سے انیس سو اکیاسی میں سلامتی کونسل کی جاری کردہ قرارداد چار سو ستانوے پر عمل کرتے ھوئے اس علاقے پر قبضہ ختم کردے۔جولان سے متعلق جنرل اسمبلی کے مسودہ قرارداد کے خلاف صرف امریکہ اور اسرائیل نے ووٹ دیئے۔
اقوام متحدہ میں شام کے مستقل مندوب بشار جعفری نے جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ھوئے کھا کہ کثرت رائے سے منظور کی جانے والے اس قرارداد نے اسرائیل کو واضح پیغام دے دیا ہے کہ جولان کے علاقے پر اس کا قبضہ ناجائز ہے اور اقوام متحدہ کے منشور کی خلاف ورزی اور عالمی ضابطوں کے منافی ہے۔
اسرائیل نے سن انس سو سڑسٹھ میں جولان کی بلندیوں والے تقریبا دوسو مربع کلومیٹر کے شامی علاقے پر قبضہ کرلیا تھا اورکچھ عرصے کے بعد اسے اسرائیل میں ضم کرلیا۔ عالمی برادری نے جولان پر اسرائیل کے قبضے کو کبھی تسلیم نھیں کیا۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اسرائیل کے خلاف نو قراردادیں منظور
- Details
- Written by admin
- Category: اھم خبریں
- Hits: 258

