www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

120150
رھبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے عراقی صدر برھم صالح سے ملاقات میں، دشمنوں کے مقابلے میں استقامت و پائیداری کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
عراق کے صدر برھم صالح نے سنیچر کی شام تھران میں رھبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی۔
رھبرانقلاب اسلامی نے اس ملاقات میں عراق میں کامیاب پارلیمانی الیکشن، صدر، وزیر اعظم نیز دیگر اعلی عھدیداروں کے انتخاب اور ثبات واستحکام کے قیام پر خوشی کا اظھار کیا۔
آپ نے فرمایا کہ مشکلات پرغلبہ پانے اور بدخواھوں کی سازشوں کو ناکام بنانے کا راستہ یہ ہے کہ اتحاد و یک جھتی کی حفاظت کی جائے، اپنے دوستوں اور دشمنوں کو پھچانا جائے، ذلیل دشمن کے مقابلے میں استقامت و پائیداری سے کام لیا جائے، اپنے جوانوں پر بھروسہ کیا جائے اور مرجعیت نیز بزرگ علمائے دین سے اپنے روابط مضبوط کئے جائیں۔
رھبر انقلاب اسلامی نے اس ملاقات میں عراق کا صدر منتخب ھونے پر برھم صالح کو مبارکباد بھی پیش کی۔ آپ نے عراق اور ایران کی اقوام کےمضبوط تاریخی روابط کی طرف اشارہ کرتے ھوئے فرمایا کہ دونوں ملکوں کی اقوام کے تعلقات بے نظیر ہیں اور اربعین ملین مارچ اس کا ثبوت ہے۔
آپ نے اس سال اربعین کے موقع پر ایران اور دنیا کے دیگر ملکوں سے پھنچنے والے دسیوں لاکھ زائرین کی بے مثال پذیرائی پرعراق کی حکومت اورعوام کا شکریہ ادا کیا۔
آپ نے فرمایا کہ عراقی عوام آمریت اور استبداد کے ادوار کے بعد اب اپنے ملک کے خود مالک ہیں اور انھیں خودمختاری، آزادی اور حق رائے دھی حاصل ہے۔
رھبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ بعض بدخواہ حکومتیں اس کوشش میں ہیں کہ عراقی عوام اپنی اس عظیم کامیابی سے محروم ھوجائیں اور عراق اور خطے میں امن و استحکام نہ رھے۔
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ مختلف عراقی گروھوں، کرد، عرب ، شیعہ اور سنی کے اتحاد و یک جھتی کی تقویت ان سازشوں کے مقابلے کا واحد راستہ ہے۔
آپ نے ایران اور عراق کے درمیان تعاون میں زیادہ سے زیادہ فروغ کی ضرورت پر زور دیتے ھوئے فرمایا کہ ایرانی حکام عراق کے ساتھ ھمہ گیر تعاون کے فروغ کے لئے مصمم ہیں اور میں بھی اس پر یقین رکھتا ھوں۔
اس ملاقات میں جس میں صدر ایران ڈاکٹر حسن روحانی بھی موجود تھے، عراق کے صدر برھم صالح نے رھبر انقلاب اسلامی سے ملاقات کو اپنے لئے بھت بڑا افتخار قرار دیا اور کھا کہ ھم ایران کے ساتھ سبھی شعبوں میں پھلے سے زیادہ تعاون چاھتے ہیں۔
انھوں نے زائرین اربعین کی خدمت کو عراق کی حکومت اور عوام کے لئے باعث فخر قرار دیا اور کھا کہ عراق صدام کے استبداد کے خلاف مجاھدت کے دور میں اور اسی طرح تکفیری دھشت گردی کے خلاف جنگ میں ایران کی حمایت اور مدد کو فراموش نھیں کرسکتا۔
عراقی صدر برھم صالح نے کھا کہ اس وقت حکومت عراق کے سامنے سب سے اھم مرحلہ اندرونی اصلاحات ، ملی یک جھتی کی تقویت اور تعمیر نو کا ہے، ھم عراق کا خطے کا ایک طاقتور ملک بنانا چاھتے ہیں اور اس مرحلے میں ھمیں ایران کے تعاون کی پھلے سے زیادہ ضرورت ہے۔

Add comment


Security code
Refresh