ایک امریکی جریدے نے گیارہ ستمبر کے واقعے میں سعودی عرب کے کردار کے نئے گوشوں سے پردہ اٹھایا ہے۔
امریکی جریدے نیویارک پوسٹ نے اپنی تازہ اشاعت میں لکھا ہے کہ جدید دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ سعودی عرب کے سفارت خانے نے، ھوائی جھازوں کے اغوا کے سمیولیشن اور ریھرسل کے اخراجات ادا کیے تھے اور اس کا نقشہ سعودی سفارت خانے کے دو ارکان نے تیار کیا تھا۔
اس رپورٹ کے مطابق گیارہ ستمبر کے واقعے سے دو سال پھلے ھی اس کی ریھرسل کی گئی تھی اور سعودی سفارت خانے کے دو کارکنوں نے طالبعلم کی حثیت سے اس پروجیکٹ پر عملدر آمد کیا تھا۔
نیویارک پوسٹ کے مطابق شواھد اور دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ سعودی سفارت خانے نے، اپنے دو کارکنوں کے فینکس واشنگٹن سفر کے اخراجات برداشت کیے تھے اور اس سفر کا مقصد گیارہ ستمبر کے واقعے کے لیے ھوائی جھازوں کے اغوا کی ریھرسل کرنا تھا۔
جریدنے یاد دھانی کرائی ہے کہ سعودی سفارت خانے کے دو ملازمین محمد القضایین اور حمدان شلاوی کے خلاف الزامات کی طویل فھرست ہے جس میں ھوائی جھازوں کے اغوا اور افغانستان میں دھشت گردوں اور خاص طور سے القاعدہ کے ساتھ تعلقات کے الزامات بھی شامل ہیں۔
نیویارک پوسٹ کے مطابق گیارہ ستمبر کے واقعے سے متعلق تازہ ترین دستاویزات کے منظر عام پر آنے کے بعد موجودہ امریکی حکومت اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات میں پائی جانے والی گرمجوشی پر ٹھوس سوالات اٹھائے جا رھے ہیں۔
11/9 کے واقعے میں سعودی کردار کے مزید شواھد
- Details
- Written by admin
- Category: اھم خبریں
- Hits: 176