www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

778139
سول سوسائٹی کے افراد اور مقتول سعودی صحافی جمال خاشقجی سے ھمدردی کا اظھار کرنے والی ایسوسی ایشن کے ارکان نے استنبول میں سعودی عرب کے قونصل خانے کے باھر اجتماع کرکے خاشقجی کے قتل کا حکم دینے والوں اور خاشقجی کے قاتلوں کو فوری طور پر گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا۔
استنبول میں سعودی قونصل خانے کے باھر خاشقجی کے قتل کی مذمت میں نکالے گئے جلوس کے شرکا نے اس بات پر زور دیا کہ مقتول صحافی کے قتل میں ملوث سبھی افراد کو سزا دی جائے –
اس احتجاجی جلوس اور اجتماع میں جس میں ترک صدر رجب طیب اردوغان کے مشیر یاسین آکتای بھی شریک تھے لوگوں نے کھا کہ جن لوگوں نے صحافی کو قتل کرنے کا حکم دیا انھیں بھی اور جنھوں نے قتل کیا ان سبھی کو کیفر کردار تک پھنچایا جائے –
مصر میں گذشتہ صدارتی انتخابات کے امیدوار ایمن نور نے خاشقجی سے اظھار ھمدردی کرنے والی ایسوسی ایشن کے ارکان کی نمائندگی میں ایک بیان پڑھ کر سنایا جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ خاشقجی کے قاتلوں کو خواہ وہ کسی بھی منصب اور عھدے پر ھی کیوں نہ ھوں سزا دی جائے –
بیان میں کھا گیا ہے کہ اس کیس کو اس کے اصلی راستے سے منحرف کرنے کے لئے کسی بھی طرح کی سودے بازی یا ڈیل کو برداشت نھیں کیا جائے گا اور ھم اس بات کی اجازت نھیں دے سکتے کہ خاشقجی قتل کیس کے مجرموں کو عدالت کے کٹھہر میں کھڑا نہ کیا جائے –
ترک صدر رجب طیب اردوغان کے مشیر یاسین آکتائی نے بھی کھا کہ اس گھناؤنے عمل کو انجام دینے والے اس بھیمانہ قتل کے بارے میں سوچ سوچ کر ھر لمحے خود اپنی ھی ملامت کررھے ہیں کہ انھوں نے کیوں ایسا گھناؤنا جرم کیا –
ان کا کھنا تھا کہ خاشقجی کے قتل کے ذمہ دار افراد اور عناصر ایک قلم کو خاموش کردینا چاھتے تھے لیکن اس قلم کی سرخ روشنائی نے ان کا گریبان پکڑ لیا - ترک صدر کے مشیر نے کھا کہ خاشقجی کے قاتل، خاشقجی کے جن خیالات اور افکار سے وحشت زدہ تھے اب وھی خیالات اور افکار بارش بن کر ان کے سروں پر گر رھے ہیں –
ترکی میں صحافیوں کی بین الاقوامی تنظیم کے نمائندے ارول اوندر اوغلو نے بھی اس اجتماع میں خطاب کرتے ھوئے کھاکہ عالمی ادارے منمجلہ آزاد میڈیا کی حامی تنظیمیں ترک حکومت سے یہ مطالبہ کرتی ہیں کہ وہ اس قتل کیس کی شفاف اور آزادانہ تحقیقات انجام دے اور کیس کی تحقیقات میں کسی بھی طرح کی سفارتی او سیاسی بھانے بازی حائل نہ ھو –
ترک صدر رجب طیب اردوغان کے ذریعے پارلیمنٹ میں دئے گئے اس بیان کے دو روز بعد کہ جمال خاشقجی کو منصوبہ بند طریقے سے قتل کیا گیا ہے سعودی عرب کے اٹارنی جنرل نے بھی کھا کہ جو اطلاعات اور معلومات حاصل ھوئی ہیں ان سے پتہ چلتا ہے کہ مجرموں نے پھلے سے طے شدہ منصوبے کے تحت قتل کی یہ وارادت انجام دی ہے –
سعودی عرب کے اٹارنی جنرل سعود بن عبداللہ المعجب نے کھا کہ حقائق کے سامنے آنےتک اس کیس کی تحقیقات جاری رھیں گی - سعودی اٹارنی جنرل نے کھاکہ سعودی عرب اور ترکی کی مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی کے ذریعے جو اطلاعات و معلومات حاصل ھوئی ہیں ان کی بنیاد پر ھی تحقیقات آگے بڑھیں گی –
سعودی عرب کے اٹارنی جنرل کا یہ بیان ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب ایک سعودی عھدیدار نے رویٹر سے گفتگو کرتے ھوئے کھا تھا کہ قونصل خانے میں جب جمال خاشقجی جھگڑے کے دوران چلا رھے تھے تو ایک شخص نے ان کا منہ بند کرکے ان کا دم گھونٹ دیا تھا -

Add comment


Security code
Refresh