اقوام متحدہ میں شام کے مستقل نمائندے بشار جعفری نے کھا ہے کہ مغربی صوبے ادلب کو دھشت گردوں کے نئے اڈے میں تبدیل کرنے کی اجازت نھیں دی جائے گی۔
مشرق وسطی کی صورتحال کے بارے میں سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ھوئے بشار جعفری کا کھنا تھا کہ ادلب شامی سرزمین کا اٹوٹ حصہ ہے اور دمشق حکومت اس صوبے کو دھشت گردوں کے قبضے سے آزاد کرانے کا پختہ ارادہ رکھتی ہے۔
شامی فوج پچھلے چند ھفتے سے مغربی صوبے ادلب کو دھشت گردوں کے قبضے سے آزاد کرانے کے لیے بھرپور آپریشن کی تیاری میں مصروف ہے۔ صوبہ ادلب شام میں داعشی اور دوسرے تکفیری دھشت گردوں کا آخری گڑھ شمار ھوتا ہے۔ادلب کی آزادی کے لیے شامی فوج کی تیاریوں کو دیکھتے ھوئے دھشت گردوں کی سرپرستی کرنے والے امریکہ اور اس کے مغربی اتحادیوں نے آپریشن رکوانے کے لیے منفی پروپیگنڈا مھم شروع کردی ہے۔
اقوام متحدہ میں شام کے مستقل مندوب نے اپنے خطاب میں امریکہ کی سرکردی گی میں قائم نام نھاد داعش مخالف اتحاد کے حملوں کی جانب اشارہ کرتے ھوئے کھا کہ امریکی اتحاد شام میں دھشت گردوں کے علاوہ ھر چیز کو نشانہ بنا رھا ہے۔
بشار جعفری نے کھا کہ شام کی حکومت مختلف میدانوں میں اقوام متحدہ کے ساتھ تعاون کے لیے تیار ہے۔انھوں نے امریکہ اور اس کے مغربی اتحادیوں کے اس الزام کو بھی سختی کے ساتھ مسترد کردیا کہ شام کی حکومت اقوام متحدہ کے ساتھ تعاون نھیں کر رھی ہے۔
بشار جعفری نےیہ بات زور دے کر کھی کہ شام نے اقوام متحدہ کے ساتھ ھمیشہ تعاون کیا ہے تاھم بعض ممالک اس تعاون کو نظرانداز یا کم اھمیت ظاھر کرنے کی کوشش کر رھے ہیں۔
دوسری جانب شام کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے اسٹیفن ڈی مستورا نے بھی بیروت سے بذریعہ ویڈیوکانفرنس، سلامتی کونسل کے اجلاس میں حصہ لیا اور یہ بات زور دے کر کھی کہ شام کی حکومت اپنے اندرونی معاملات میں بیرونی مداخلت کو ھرگز قبول نھیں کرے گی۔اس سے پھلے صدر بشار اسد بھی کہہ چکے ہیں کہ امریکی اتحاد عملی طور پر داعش کی فضائیہ ونگ میں تبدیل ھوگیا ہے۔
نام نھاد داعش مخالف امریکی اتحاد سن دوھزار چودہ میں اس وقت کے امریکی صدر براک اوباما کے دور میں قائم کیا گیا تھا اور دعوی کیا گیا تھا کہ یہ اتحاد عراق اور شام میں داعش کے خلاف جنگ میں حصہ لے گا۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ امریکہ کے موجود صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس بات کا اعتراف کرچکے ہیں کہ داعش سمیت علاقے میں سرگرم دھشت گرد گروھوں کے قیام میں امریکہ نے بنیادی کردار ادا کیا ہے۔
شام کا بحران امریکا اسرائیل اور علاقے کی بعض رجعت پسند حکومتوں نے دھشت گردوں کے ذریعے شروع کرایا تھا اس بحران کامقصد علاقے کا توازن صھیونی حکومت کے حق میں تبدیل کرنا تھا۔
ادلب کو دھشت گردوں کو نئے اڈے میں تبدیل نھیں ھونے دیں گے، شام
- Details
- Written by admin
- Category: اھم خبریں
- Hits: 127