www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

415017
یمن کی عوامی انقلابی تحریک انصاراللہ کے رھنما محمد البخیتی نے کھا ہے کہ امریکہ کا یہ اعلان کہ سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں کو ایندھن پھنچانے کا عمل روک دیا گیا ہے ایک نمائشی اقدام ہے اس لئے کہ وہ یمنی عوام پر ھونے والے فضائی حملوں میں براہ راست ملوث رھا ہے۔
یمن کی عوامی انقلابی تحریک انصاراللہ کے رھنما محمد البخیتی نے کھا ہے کہ امریکہ کی جانب سے سعودی اتحاد کو لاجسٹک مدد و حمایت منجملہ اطلاعات و جدید ترین ٹیکنالوجی منتقلی نیز مختلف شعبوں میں فوجی ماھرین کی مدد کی فراھمی بدستور جاری ہے۔
انھوں نے کھا کہ علاوہ ازیں یمن کا محاصرہ سعودی عرب و متحدہ عرب امارات کی بس سے باھر ہے اور امریکہ ھی اس محاصرے میں بنیادی کردارادا کر رھا ہے۔
امریکی وزیر جنگ جیمز میٹیس نے حال ھی میں فوجی اتحاد کے جنگی طیاروں کو ایندھن کی فراھمی کی ذمہ داری سعودی عرب کی جانب سے سنبھالے جانے اور اس سلسلے میں امریکہ سے مدد نہ لئے جانے کے اعلان کا خیرمقدم کرتے ھوئے کھا تھا کہ سعودی عرب کی جانب سے یہ فیصلہ حکومت امریکہ کے ساتھ صلاح و مشورے کے بعد کیا گیا ہے۔
امریکی حکام کے بیانات اور شواھد کی بنیاد پر کھا جاتا ہے کہ یہ پینٹاگون تھا کہ جس نے اعلان کیا کہ اب اس طرح کا کوئی اقدام نھیں کیا جائے گا اور اس کی وجہ سعودی عرب کی جانب سے یمن میں پیدا کیا جانے والا انسانی المیہ نیز ترکی کے شھر استنبول میں واقع سعودی قونصل خانے میں مخالف صحافی جمال خاشقجی کے قتل کی واردات سے ھونے والی رسوائی ہے۔
دریں اثنا یمن کی وزارت انسانی حقوق نے اعلان کیا ہے کہ یمن کے صوبے الحدیدہ میں سعودی اتحاد کے تمام تر جرائم کے ذمہ دار اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل ہیں۔
یمن کی وزارت انسانی حقوق نے اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کسی بھی طرح کے ایسے خطرے کے مقابلے میں کہ جس سے عالمی امن و سلامتی کو خطرہ لاحق ھو رھا ہے، بین الاقوامی امن و امان کی حمایت کریں۔
یمن کی وزارت انسانی حقوق نے اسی طرح الحدیدہ بندرگاہ پر جو یمنی عوام کی شہ رگ حیات ہے، سعودی اتحاد کی جارحیت کے نتائج پر سخت خبردار کیا اور کھا کہ مغربی ساحل کے علاقے پر جاری حملے یمن میں قیام امن کے لئے جاری بین الاقوامی کوششوں میں بڑی رکاوٹ ہیں۔
سعودی عرب نے امریکا اور اسرائیل کی حمایت سے اور اتحادی ملکوں کے ساتھ مل کر چھبیس مارچ دو ھزار پندرہ سے یمن پر وحشیانہ جارحیتوں کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔اس دوران سعودی حملوں میں دسیوں ھزار یمنی شھری شھید اور زخمی ھوئے ہیں جبکہ دسیوں لاکھ یمنی باشندے اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ھوئے ہیں۔یمن کا محاصرہ جاری رھنے کی وجہ سے یمنی عوام کو شدید غذائی قلت اور طبی سھولتوں اور دواؤں کے فقدان کا سامنا ہے۔
سعودی عرب نے غریب اسلامی ملک یمن کی بیشتر بنیادی تنصیبات اسپتال اور حتی مسجدوں کو بھی منھدم کر دیا ہے۔

Add comment


Security code
Refresh