
یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے نے اس بات کا ذکرکرتے ھوئے کہ یمن سے متعلق صلح مذاکرات جلد ھی سوئیڈن میں منعقد ھوں گے کھا کہ یمن کے بحران کا سیاسی حل ممکن ہے۔
یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے مارٹین گریفتس نے یمن کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں خطاب کرتے ھوئے کھا کہ اقوام متحدہ یمن کے بحران کو حل کرنے کے لئے سبھی یمنی گروھوں کو ایک دوسرے سے قریب کرنے کی کوشش کر رھا ہے۔
انھوں نے اس بات کا ذکرکرتے ھوئے کہ دسیوں لاکھ یمنی باشندوں کو زندہ رھنے کے لئے فوری طور پر امداد کی ضرورت ہے کھا کہ عالمی برادری کو چاھئے کہ وہ یمن میں انساندوستانہ امداد کی ترسیل پر اپنی توجہ مرکوز کردے ۔
اس درمیان یمن کی اعلی انقلابی کونسل کے سربراہ محمد علی الحوثی نے کھا ہے کہ جس وقت یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے سلامتی کونسل میں تقریرکر رھے تھے اسی وقت سعودی جنگی طیارے الحدیدہ پر بمباری کر رھے تھے اور یہ یمن کی جنگ کو ختم کرانے میں اقوام متحدہ کی کمزور کی سب سے بڑی دلیل ہے۔
انھوں نے کھا کہ آل سعود حکومت کی پالیسیوں پر تنقید کرنے والے سعودی صحافی جمال خاشقجی کی لاش کو ڈھونڈ نکالنے میں اقوام متحدہ کی ناکامی وہ بھی ایک ایسے وقت جب سعودی عرب نے انھیں قتل کرنے کا اعتراف بھی کرلیا ہے یہ ثابت کردیتی ہے کہ یمن پر مسلط کئے گئے بحران کو بھی حل کرانے میں اقوام متحدہ بے بس ہے۔
یمن کی اعلی انقلابی کونسل کے سربراہ محمد علی الحوثی نے الحدیدہ میں جنگ روک دینے پر مبنی سعودی حکام کے دعوے کی جانب اشارہ کرتے ھوئے کھا کہ جارح سعودی اتحاد بلا شبھہ یمن کے خلاف ایک نئی جنگ کی تیاری کر رھا ہے۔
واضح رھے کہ سعودی عرب کی ھٹ دھرمی کی وجہ سے یمن کے بحران کو حل کرنے کے لئے سیاسی مذاکرات ماضی میں بارھا ناکام ھوچکے ہیں۔ دوسری جانب بچوں سے متعلق اقوام متحدہ کے ادارے یونیسف نے اعلان کیا ہے کہ یمن میں ھرگھنٹے چھے بچے موت کی آغوش میں چلے جاتے ہیں۔ یونیسف کی ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ھنریتا ایچ فور نے ایک بیان جاری کرکے کھا ہے کہ یمن کی جنگ میں سب سے زیادہ اس ملک کے معصوم بچے نشانہ بن رھے ہیں ان کا کھنا ہے کہ گذشتہ تین برسوں میں یمنی بچوں کو وحشتناک مصائب اور آلام کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
یونیسف کی ڈائریکٹر نے اپنے بیان میں کھا ہے کہ یمن کی جنگ میں کم سے کم چھے ھزار یمنی بچے مارے گئے ہیں جبکہ گیارہ لاکھ بچے بھوک مری کا شکار ہیں اور زندہ رھنے کے لئے انھیں فوری طور پر انسان دوستانہ امداد کی ضرورت ہے۔بیان میں کھا گیا ہے کہ یمن میں ادویات اور غذائی قلت نیز وبائی امراض کی وجہ سے ھر دس منٹ میں ایک یمنی بچہ موت کے منہ میں چلا جاتا ہے۔
جنگ یمن بند کرنے کے مطالبے میں شدت
- Details
- Written by admin
- Category: اھم خبریں
- Hits: 266

