ھندوستان میں بابری مسجد کے مسمار شدہ مقام پر ھی رام مندر بنانے کے بارے میں ھندو انتھا پسند تنظیم کے سربراہ موھن بھاگوت کے بیان پر اس ملک کی مسلم تنظیموں اور گروھوں نے سخت ردعمل کا اظھار کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ایسی حالت میں کہ ھندوستان کے مسلمان گروھوں اور تنظیموں کی جانب سے ریاست اترپردیش میں بابری مسجد کے مسئلے کو حل کرنے کی کوشش جاری ہے اور اس سلسلے میں سپریم کورٹ میں کیس بھی چل رھا ہے، مسجد کے مقام پر ھی رام مندر بنانے کے بارے میں موھن بھاگوت کے بیان نے ھنگامہ کھڑا کر دیا ہے۔
موھن بھاگوت نے ھندوؤں کے ایک اجلاس میں کھا ہے کہ مسجد کی جگہ پر ھی مندر تعمیر کیا جائے گا۔
ھندوستان کے مسلمان گروھوں اور تنظیموں کا کھنا ہے کہ بھاگوت کے بیان نے ھندوستان کی سپریم کورٹ کو چیلنج کر دیا ہے۔ بابری مسجد ایکشن کمیٹی کنوینر ظفریاب جیلانی نے موھن بھاگوت کے بیان کو ھندوستان کی جمھوریت کے لئے خطرناک قرار دیا ہے۔
واضح رھے کہ ھندوستان میں انتھا پسند ھندوؤں نے دسمبر انّیس سو بیانوے میں ریاست اترپردیش کے شھر ایودھیہ میں واقع بابری مسجد پر حملہ کر کے اسے شھید کر دیا تھا جس کے بعد پورے ھندوستان میں حالات سخت کشیدہ ھو گئے تھے اور ھونے والے فسادات اور ھنگاموں میں دو ھزار سے زائد افراد مارے گئے تھے۔
بابری مسجد کے بارے میں موھن بھاگوت کے بیان پر مسلم تنظمیوں کا سخت ردعمل
- Details
- Written by admin
- Category: اھم خبریں
- Hits: 165