www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

964624
اردن کے بادشاہ عبد اللہ دوم نے تین دن پھلے اچانک اعلان کر دیا کہ باقورہ اور الغمر نامی علاقوں کو اسرائیل کو لیز بھی دینے کے متعلق سمجھوتے کی مدت پوری ھو جانے کے بعد اب اس کی مدت میں توسیع نھیں کی جائے گی ۔
اردن کے اس اعلان سے اسرائیل میں کھلبلی مچ گئي ہے اور اسرائیلی حکام نے دھمکیاں دینا شروع کر دیا ہے۔ اسرائیل کے وزیر زراعت اوری اورئیل نے کھا کہ اگر اردن نے ایسا کیا تو اردن کے دار الحکومت امان کو جانے والی پانی کی سپلائی روک دی جائے گی ۔
اردن کی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ اسے ملک کے عوام کی جانب سے بھرپور حمایت حاصل ھو رھی ہے اس لئے اردن میں عوام اسرائیل کو غیر قانونی غاصب صھیونی حکومت کی حیثیت سے دیکھتے ہیں ۔
اردن حکومت کے اس فیصلے میں یہ پیغام چھپا ہے کہ وہ امریکا اور اسرائیل کے دباؤ میں آنے کے بجائے عوام کی خواھشات کا احترام کرتے ھوئے ڈیل آف سنچری کو معطل کرنا چاھتی ہے۔ ڈیل آف سنچری میں یہ نکتہ شامل ہے کہ اردن بیت المقدس کے مذھبی مقامات کی نگرانی کا اپنا حق کھو دے گا۔
اردن اس وقت سخت اقتصادی حالات سے گزر رھا ہے۔ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے اس کے خلاف تادیبی اقتصادی اقدامات کئے اس لئے حکومت نے سبسڈی کم کرنے اور ٹیکس بڑھانے جیسے اقدامات کر کے عوام سے مدد کا مطالبہ کیا ہے۔ یہ بھی ایک زمینی حقیقت ہے کہ اگر حکومت نے عوام کے مطالبات کا احترام کیا تو عوام کبھی بھی حکومت کو مایوس نھیں کرے گی ۔
حالیہ دنوں میں جن لوگوں نے بادشاہ اردن سے ملاقات کی ہے، ان کا کھنا ہے کہ عبد اللہ دوم، امریکا اور اسرائیل کے دباؤ اور عرب ممالک کو سخت رویے سے بھت زیادہ ناراض ہیں جبکہ ملک کے اقتصادی مسائل نے انھیں پریشان کر رکھا ہے۔
آئندہ کچھ ھفتوں اور مھینوں میں امریکا اور اسرائیل کا دباؤ اردن پر بڑھے گا کہ وہ باقورہ اور الغمرہ کے مسئلے میں اپنا فیصلہ واپس لے لے۔ ان حالات میں حکومت کو زبردست عوامی حمایت کی ضرورت ہے۔ اردن اقتصادی طور پر ھو سکتا ہے کمزور ھو جائے لیکن اس کی پوزیشن بھت اھم ہے۔ اردن کے عوام ھمیشہ فلسطین کے ساتھ رھے ہیں۔ ھم امید کرتے ہیں کہ جزیرہ وادی عربا کے حوالے سے اسرائیل کے ساتھ اردن کا جو سمجھوتہ ہے اسے وہ مکمل طور پر معطل کر دے گا۔

Add comment


Security code
Refresh