شام کے وزیر خارجہ ولید المعلم نے اعلان کیا ہے کہ ادلب میں ھتھیاروں سے عاری علاقے کے قیام کے بارے میں روس اور ترکی میں ھونے والے اتفاق رائے کے باوجود امریکی حمایت یافتہ مسلح گروہ اس علاقے میں بدستور موجود ہیں۔
انھوں نے کھا کہ سوچی شھر میں روس کے صدر ولادیمیر پوتن اور ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے ادلب کی سرحدوں کے اطراف میں ھتھیاروں سے عاری علاقے کے قیام کے بارے میں سمجھوتہ طے کیا ہے مگر امریکہ اور ترکی کے حمایت یافتہ دھشت گرد اس علاقے میں بدستور موجود ہیں۔
شام کے وزیر خارجہ نے کھا کہ ادلب کے طے شدہ علاقے میں دھشت گردوں کی موجودگی سے اس بات کی نشاندھی ھوتی ہے کہ طے شدہ سمجھوتے پر عمل نھیں کیا جا رھا ہے اور ادلب شھر امریکہ و ترکی کے حمایت یافتہ دھشت گردوں کے کنٹرول میں ہے۔
ولید المعلم نے یہ بھی کھا کہ شام میں امریکہ کے نام نھاد اتحادیوں کے حملوں میں اب تک ھزاروں عام شھری مارے جا چکے ہیں اور یہ عمل اس بات کو ثابت کرتا ہے کہ دھشت گردوں کے خلاف امریکی اتحاد کی کس قسم کی مھم جاری ہے۔
انھوں نے کھا کہ شام میں شامی فوج کے مقابلے میں دھشت گردوں کو ملنے والی پے در پے شکست سے دھشت گردوں کے خلاف شامی فوج کی حقیقی مھم کا پتہ چلتا ہے۔
امریکہ شام میں دھشت گردوں کی حمایت کر رھا ہے، دمشق
- Details
- Written by admin
- Category: اھم خبریں
- Hits: 216