ایک صھیونی تجزیہ نگار نے صھیونی حکومت کے فوجی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ صھیونی وزیر اعظم غزہ میں فوجی تصادم سے خوفزدہ ہیں ۔
صھیہنی اخبار ھارٹس کے فوجی امور کے تجزیہ نگار آموس ھارئیل نے کھا کہ نتن یاھو غزہ کی دلدل میں پھنسنے اور فوجی تصادم کی صورت میں کنٹرول کھو دینے کے اندیشے کی وجہ سے بھت خوفزدہ ہیں ۔
انھوں نے اسرائیل کے بھت ھی قابل اعتماد فوجی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نتن یاھو اس وقت کچھ بھت ھی فوری مسائل کا سامنا کر رھے ہیں جن میں سب سے بڑا مسئلہ غزہ میں فوجی تصادم کی صورت میں کنٹرول اسرائیل کے ھاتھ سے نکل جانے کا اندیشہ ہے ۔
انھوں نے بتایا کہ غزہ کی جانب سے مقبوضہ فلسطین پر ھونے والے وسیع میزائل حملے، صھیونی حکومت کے خفیہ شعبے کے اندازے کے بالکل بر خلاف تھے اور اسرائیلی وزیر جنگ اویگڈور لیبرمین نے جنھیں غزہ کی صورت سے نمٹنے کی کوئی امید نھیں ہے اور جن کا یہ خیال ہے کہ غزہ میں جلد ھی جنگ کا آغاز ھو سکتا ہے، اسرائیلی خفیہ ایجنسیوں کی رپورٹوں کے حوالے سے احتمال ظاھر کیا کہ گزشتہ جمعے کو واپسی مارچ کا انعقاد بھت پر امن ھوگا لیکن ھوا اس کے برخلاف ۔
اسرائیلی اخبار ھارٹس کے فوجی امور کے تجزیہ نگار آموس ھارئیل نے کھا کہ گزشتہ جمعے کو واپسی مارچ کے مظاھروں میں پانچ فلسطینی شھید ھوگئے جس کے بعد رات ھی کو جھاد اسلامی تنظیم نے نقب علاقے میں میزائل فائر کئے ۔ صبح 6 بجے تک اس نے مقبوضہ فلسطین پر 30 میزائل فائر کئے ۔ اس اسرائیلی تجزیہ نگار نے صھیونی فوج کا یہ بے بنیاد دعوی بھی دھرایا کہ جھاد اسلامی کا یہ میزائل حملہ، ایران کے حکم پر کیا گیا ہے ۔
ھارئیل نے صھیونی ذرائع کے حوالے سے یہ اطلاع بھی دی ہے کہ اسرائیل کے وزیر جنگ لیبرمین اور صھیونی حکومت کے سیکورٹی مشیر مئیر شابات کے درمیان بھت زیادہ اختلافات پیدا ھوگئے ہیں ۔
غزہ سے میزائل حملوں کا اسرائیل کیوں جواب نھیں دے پا رھا ہے؟؟؟
- Details
- Written by admin
- Category: اھم خبریں
- Hits: 253