پاکستان کے صدر ڈاکٹر عارف علوی اور وزیراعظم عمران خان نے مولانا سمیع الحق پر قاتلانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے ۔
جمعیت علمائے اسلام (س) کے سربراہ مولانا سمیع الحق کے صاحبزادے مولانا حامد الحق نے کھا ہے کہ افغان حکومت اور مختلف طاقتوں کی جانب سے والد کو خطرہ تھا کیوں کہ والد صاحب افغانستان کو امریکا کے تسلط سے آزاد کرانا چاھتے تھے۔
مولانا حامد الحق کا کھنا تھا کہ ھمیں ملکی خفیہ اداروں نے بھی کئی بار بتایا تھا کہ مولانا سمیع الحق بین الاقوامی خفیہ اداروں کے ھدف پر ہیں۔
مولانا حامد الحق کا کھنا تھا کہ ھم نے پولیس اور سیکیورٹی اداروں کو دھمکیوں کے حوالے سے آگاہ کردیا تھا، جب کہ دارالعلوم اکوڑہ خٹک میں بھی سیکیورٹی سخت کردی گئی تھی تاھم مولانا صاحب سیکیورٹی کو پسند نھیں کرتے تھے اس لیے سفر میں ان کے ساتھ دوستوں کے علاوہ کوئی سیکیورٹی اھلکار نھیں ھوتا تھا۔
مولانا حامد الحق نے مزید کھا کہ ایسی قوتیں جو ملک میں اسلام کا غلبہ نھیں چاھتیں، جو جھاد مخالف ہیں، جو مدرسوں اور خانقاھوں کی مخالفت کرتے ہیں وھی طاقتیں اس قتل میں ملوث ہیں۔
پاکستان کےصدر ڈاکٹرعارف علوی اور وزیراعظم عمران خان نے مولانا سمیع الحق پر قاتلانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے ۔
عمران خان نے مولانا سمیع الحق پر حملے کے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی اور ھدایت کی کہ واقعے کی فوری تحقیقات کی جائے اور ذمہ داروں کا تعین کیا جائے۔
واضح رھے کہ مولانا سمیع الحق نوشھرہ سے راولپنڈی اور اسلام آباد کے سنگم پر واقع نجی ھاؤسنگ سوسائٹی ( کے سفاری ون) آئے تھے اور حملے کے وقت سوسائٹی کے اندر ھی موجود تھے کہ چند نامعلوم افراد نے مولانا پر چاقوؤں سے حملہ کردیا ، انھیں فوری طور پر قریبی نجی اسپتال پھنچایا گیا تاھم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ھوئے دم توڑ گئے۔
مولانا سمیع الحق 18 دسمبر 1937 کو نوشھرہ کے علاقہ اکوڑہ خٹک میں پیدا ھوئے، مولانا سمیع الحق جے یو آئی (س) کے مرکزی صدر اور قائد تھے۔ وہ 1985 سے 1991 تک سینٹ کے رکن رھے اور 1991 سے 1997 تک دوسری بارسینیٹ کے ممبر رھے۔ مولانا سمیع الحق کا شمارطالبان کو بنانے والوں میں ھوتاہے۔
مولانا سمیع الحق افغانستان کو امریکا کے تسلط سے آزاد کرانا چاھتے تھے: مولانا حامد الحق
- Details
- Written by admin
- Category: اھم خبریں
- Hits: 235