
امریکی وزیر خارجہ مائیک پمپیؤ نے ایران مخالف پابندیوں پر وسیع عالمی ردعمل اور اقوام متحدہ کی قرارداد سمیت مختلف بین الاقوامی تنظیموں کی مخالفتوں کے باوجود ایرانی قوم کے خلاف واشنگٹن کے یکطرفہ اقدامات کا جواز پیش کرنے کی کوشش کی۔
امریکی وزیر خارجہ مائیک پمپیؤ نے امریکی وزیر خزانہ اسٹیو منوچین کے ھمراہ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں وائٹ ھاؤس کی ایران مخالف پابندیوں پر وسیع عالمی مخالفتوں کی طرف کوئی اشارہ کئے بغیر دعوی کیا ہے کہ تھران کے خلاف اقدامات کے مختلف طریقے موجود ہیں جن میں سے ایک زیادہ سے زیادہ اقتصادی دباؤ ڈالنا ہے۔
انھوں نے ایران کے خلاف ماضی کے امریکی دعؤوں کا اعادہ کرتے ھوئے ایک بار پھر ایران پر دھشت گردی کی حمایت کا الزام عائد کیا۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ عراق و شام میں دھشت گرد گروھوں کا سب سے بڑا حامی امریکہ رھا ہے۔
امریکی وزیر خارجہ مائیک پمپیؤ نے یہ بھی کھا کہ امریکہ ایران سے اس بات کا خواھاں ہے کہ وہ ایک عام ملک کی طرح رویہ اختیار کرے اور واشنگٹن اپنے اس مطالبے کو منوانے کے لئے ایران پر اقتصادی دباؤ ڈالتا رھے گا اور ایران مخالف پابندیوں میں اضافہ کرتا رھے گا۔
انھوں نے ایران کے تیل کی برآمدات کو صفر پر پھنچانے کے لئے امریکی صدر ٹرمپ کے دعوے کی تکرار کرتے ھوئے کھا کہ ایران کے تیل کی برآمدت کو صفر پر پھنچانے کے لئے امریکہ مذاکرات کا سلسلہ جاری رکھے گا۔
امریکی وزیر خارجہ نے کھا کہ ان سیکڑوں شخصیات اور گروھوں کے خلاف پابندیاں بھی بحال کی جائیں گی کہ ایٹمی معاھدے کی بنا پر جن کے خلاف یہ پابندیاں معطل کر دی گئی تھیں۔
پمپیؤ نے اسی طرح ایٹمی معاھدے سے یکطرفہ طور پر علیحدگی اختیار کرنے کے ٹرمپ کے فیصلے کے بارے میں کھا کہ ایران کے خلاف پابندیوں کے نفاذ کا مقصد ایک نئے ایٹمی سمجھوتے کا حصول ہے۔
امریکی وزیر خزانہ اسٹیو منوچین نے بھی ایران کے خلاف پابندیوں کے دوسرے مرحلے کا ذکر کرتے ھوئے کھا کہ یہ پابندیاں پانچ نومبر سے شروع ھو گئی ہیں۔امریکی وزات خزانہ کے اعلان کی بنیاد پر دنیا کے آٹھ ملکوں چین، ھندوستان، جنوبی کوریا، جاپان، ترکی، یونان، اٹلی اور تائیوان کو ایران سے تیل درآمد کرنے کی چھوٹ دی گئی ہے۔
دوسری جانب امریکہ کی اس وزارت نے بین الاقوامی معاھدوں اور قراردادوں کے برخلاف ایران کے خلاف پابندیوں میں سات سو سے زائد شخصیات و کمپنیوں کے ناموں کا اضافہ کر دیا ہے جن میں پچاس ایرانی بینک اور اندرون و بیرون ملک ان کے شعبے، ایران کی توانائی اور بحری جھازرانی کے شعبے میں سرگرم دو سو کے قریب افراد و کمپنیاں، ایران ایئر کمپنی اور اس سے متعلق پینسٹھ طیارے شامل ہیں۔علاوہ ازیں امریکی وزارت خزانہ نے ایران کے خلاف واشنگٹن کی پابندیوں میں ڈھائی سو افراد اور ان کے سرمائے بھی شامل ہیں۔
ایران مخالف پابندیوں پر امریکہ کے بے تکے بھانے
- Details
- Written by admin
- Category: اھم خبریں
- Hits: 162

