
ایران کی قومی سلامتی کی اعلی کونسل کے سیکریٹری علی شمخانی نے کھا ہے کہ تھران و ماسکو کے مشترکہ مواقف اور تعاون کی سطح سے اس بات کی نشاندھی ھوتی ہے کہ صھیونی حکومت کی منفی چالوں اور صھیونی حکام کے بیھودہ اقدامات سے ایران و روس کے تعاون پر کوئی اثر نھیں پڑے گا۔
ایران کی قومی سلامتی کی اعلی کونسل کے سیکریٹری علی شمخانی نے تھران میں شام کے امور میں روس کے خصوصی نمائندے الیگزنڈر لاورنتیف سے ھونے والی ملاقات میں بعض ممالک کی جانب سے شام میں شکست کے ازالے کے لئے سیاسی ھتھکنڈوں کے ساتھ جاری کوششوں کی طرف اشارہ کرتے ھوئے کھا ہے کہ ایسے ممالک کہ جہاں بنیادی آئین نھیں ہے اور یا وہ یکطرفہ طورپرمعاھدوں کو پیروں تلے روندنے لگتے ہیں وہ شامی عوم کے خیرخواہ اور یا علاقے کی سلامتی میں مددگار واقع نھیں ھو سکتے۔
انھوں نے کھا کہ ایران و روس سیاسی عمل کو آگے بڑھانے کے ساتھ ساتھ دھشت گردی کے خلاف مھم کے علاوہ شام کی مسلح افواج کو مضبوط و طاقتور بنانے کی کوشش جاری رکھیں گے۔
اس ملاقات میں شام کے امورمیں روس کے خصوصی نمائندے الیگزنڈر لاورنتیف نے بھی کھا کہ ماسکو، شام میں قیام امن کے سیاسی عمل میں ایران کے تعمیری کردار کی حمایت کرتے ھوئے شام میں امن و استحکام کے قیام کے لئے ایران و روس کے جاری سیاسی و سیکورٹی تعاون اور اس کی تقویت کا خواھاں ہے۔انھوں نے یہ بھی کھا کہ روس، امریکہ کی غیر قانونی پابندیوں کے مقابلے میں ایران کی حمایت کرتا ہے۔
صھیونی سازشیں ایران و روس کے تعاون کو متاثر نھیں کرسکتیں، علی شمخانی
- Details
- Written by admin
- Category: اھم خبریں
- Hits: 185

