www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

802322
نائب ایرانی وزیر خارجہ برائے سیاسی امور نے کھا ہے کہ جوھری معاھدے سے متعلق امریکی رویہ اور مسلسل خلاف ورزی اس کے زوال کی علامت ہے۔
اسلامی جمھوریہ ایران کے نائب وزیر خارجہ برائے سیاسی امور سید عباس عراقچی نے ایران کے قومی ٹیلی ویژن کے پروگرام میں گفتگو کرتے ھوئے کھا کہ امریکی حکام نے سرتوڑ کوشش کی کہ دنیا کو ایران کے خلاف کھڑا کرے مگر غاصب صھیونی حکومت اور سعودی عرب کے سوا کسی ملک نے امریکی اقدامات کا ساتھ نھیں دیا۔
سید عباس عراقچی نےجوھری معاھدے سے امریکہ کے انخلا کو غیر قانونی اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کی خلاف ورزی قرار دیتے ھوئے کھا کہ عالمی برادری نے امریکی صدر ٹرمپ کے برعکس جوھری معاھدے اور سلامتی کونسل کی قرارداد پر عمل درآمد کرنے کا مطالبہ کیا۔
انھوں نے ایران و یورپ کے مابین مالی معاملات کیلئے (SPV)کی جانب اشارہ کرتے ھوئے کھا کہ یورپی ممالک امریکی پابندیوں کو بے اثر کرنے کے لئے موثر طریقہ تلاش کررھے ہیں اور اس سے یہ بات ظاھر ھوتی ہے کہ امریکی صدر اپنے مقاصد میں ناکام ھوئے ہیں۔
سید عباس عراقچی کا کھنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے پاس ایرانی عوام کے ساتھ احترام اور عزت پر مبنی گفتگو کرنے کے سوا کوئی راستہ نھیں اور آخر کار ٹرمپ ایرانی عوام کے ساتھ عزت کی زبان میں گفتگو کرنے پر مجبور ھوں گے اس لیےکہ ایرانی عوام دھونس و دھمکی کے سامنے جھکنے والے نھیں اور اپنے اصولی موقف پر قائم و دائم ہیں۔
واضح رھے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے رواں برس آٹھ مئی کو ایٹمی معاھدے سے امریکا کے نکل جانے اور ایران کے خلاف پابندیاں اگست اور نومبر میں دوبارہ عائد کرنے کا اعلان کیا تھا- ان پابندیوں کو دو مرحلوں میں یعنی نوے روز سے ایک سو اسّی روز کے اندر عائد کئے جانے کا اعلان کیا گیا تھا- چنانچہ امریکی پابندیوں کے پھلے مرحلے کا نفاذ چھے اگست سے شروع ھوا تھا اور ایران مخالف امریکی پابندیوں کا دوسرا مرحلہ پانچ نومبر دو ھزار اٹھارہ سے شروع ھوا ہے۔

Add comment


Security code
Refresh