جوھری توانائی کے عالمی ادارے آئی اے ای اے کے سربراہ یوکیا آمانو نے ایران کی جانب سے جامع ایٹمی معاھدے کی پابندی کیے جانے کی ایک بار پھر تصدیق کی ہے۔
ویانا میں آئی اے ای اے کے موسمی اجلاس سے خطاب کرتے ھوئے یوکیا آمانو نے کھا کہ اسلامی جمھوریہ ایران جامع ایٹمی معاھدے کی پابندی کر رھا ہے جس پر تھران اور پانچ جمع ایک گروپ کے رکن ملکوں نے سن دوھزار پندرہ میں دستخط کیے تھے۔
انھوں نے یہ بات زور دے کر کھی کہ ایران نے اس معاھدے کے تحت جو شرائط قبول کی تھیں ان پر عملدرآمد کیا جارھا ہے۔
امریکہ کی جانب سے اس دعوے کے بعد کہ ایران جامع ایٹمی معاھدے کی پابندی نھیں کر رھا،جوھری توانائی کے عالمی ادارے آئی اے ای اے نے دوسری بار اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ایران جامع ایٹمی معاھدے کا پابند ہے۔
حکومت امریکہ بھی ھر نوے دن کے بعد پیش کی جانے والے دو رپورٹوں میں اس بات کی تصدیق کرنے پر مجبور ھوگئی ہے کہ ایران جامع ایٹمی معاھدے کا پابند ہے اور وہ ایران کی جانب سے ایٹمی معاھدے کی خلاف روزی کا ایک بھی معاملہ شواھد کے ساتھ پیش کرنے میں ناکام رھی ہے۔
اس سے قبل آئی اے ای اے نےاکتیس اگست کو پیش کی جانے والی آٹھویں رپورٹ میں بھی اس بات کی تصدیق کی تھی کہ ایران جامع ایٹمی معاھدے کے تحت اپنے تمام وعدوں پر پوری طرح سے کاربند ہے۔اس کے برخلاف حکومت اور ٹرمپ انتظامیہ جامع ایٹمی معاھدے پر عملدرآمد کی راہ میں مسلسل روڑے اٹکاتی چلی آرھی ہے۔
آئی اے ای اے نے ایران کے خلاف امریکی دعوی مسترد کردیا
- Details
- Written by admin
- Category: اھم خبریں
- Hits: 151