امریکی میڈیا نے خبردی ہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کو قتل کرنے والی ٹیم کا سرغنہ ایران کے خلاف ریاض اور واشنگٹن کے تعاون کا سرگرم رکن تھا۔
امریکی نیوز ویب سائٹ ڈیلی بیسٹ نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ سعودی ولیعھد کے مشیر احمد عسیری نے جو اس وقت خاشقجی کے قاتلوں کی ٹیم کا سرغنہ بتایا جارھا ہے دوھزار سترہ میں امریکی صدر کے مشیروں کے ساتھ ملاقات میں ایران کی حکومت کو گرانے کی اسٹریٹیجی اور منصوبے پر بات چیت کی تھی۔
ڈیلی بیسٹ (The Daily Beast) نے لکھا کہ سعودی ولیعھد بن سلمان نے احمد عسیری کو اپنی نمائندگی میں ان اجلاسوں اور میٹنگوں میں بھی بھیجا تھا جو ٹرمپ کی تقریب حلف برداری کے موقع ھوئی تھیں۔
خبروں میں کھا گیا ہے کہ احمد عسیری نے ان ملاقاتوں میں اس وقت کے ٹرمپ کے مشیروں اسٹیو بنن اور مایکل فلین سمیت متعدد امریکی عھدیداروں سے ملاقات کی تھی۔
خاشقجی کے قتل کا معاملہ سامنے آنے اور سعودی حکومت کی رسوائی کے بعد سعودی ولیعھد بن سلمان نے احمد عسیری کو ملک کی انٹیلی جینس کے ڈپٹی چیف کے عھدے سے برطرف کردیا ہے۔احمد عسیری یمن پر مسلط کی گئی جنگ میں جارح سعودی افواج کا ترجمان بھی رہ چکا ہے۔
سعودی ڈیتھ اسکواڈ کا سرغنہ ایران کا بھی سخت دشمن ہے، امریکی میڈیا
- Details
- Written by admin
- Category: اھم خبریں
- Hits: 139