شام کی فوج نے دیرالزور میں پیشقدمی جاری رکھتے ھوئے اس شھر کے جنوب مغرب میں واقع الشولا اور تلہ علوش نامی قصبوں پر قبضہ کر لیا۔
شام کے فوجی دستوں نے اپنے اتحادیوں اور روسی فوج کی فضائیہ کی مدد سے دیرالزور میں السخنہ محور پر الشولا قصبے پر کنٹرول حاصل کرتے ھوئے اس کے اطرف کے بعض ٹیلوں اور علاقوں کو دھشتگردوں کے قبضے سے آزاد کرا لیا اس دوران کئی دھشتگرد ھلاک ھوئے۔
شامی فوج نے جب الجراح سمیت مشرقی حمص کے علاقے کے پانچ دیھاتوں کو آزاد کراتے ھوئے داعش دھشتگردوں کے اڈوں سے بھاری مقدار میں ھتھیار، جنگی ساز و سامان اور مارٹر گولے بھی ضبط کر لئے۔
شامی فوجی دستوں نے مشرقی حمص میں داعش دھشتگردوں کے اڈوں کے خلاف کارروائی کرتے ھوئے ابوقاطور، ابولیہ اور جب حبل نامی دیھاتوں کو اپنے کنٹرول میں لے لیا۔
اسی طرح رسم حمیدہ اورالھبرہ الغربیہ دیھاتوں نیز جب الجراح کے جنوب مشرق میں واقع کئی ٹیلوں اور پھاڑیوں کو دھشتگردوں کے قبضے سے آزاد کراتے ھوئے بڑی تعداد میں انھیں ھلاک اور زخمی کردیا۔
ایک اور رپورٹ کے مطابق شام کے بناء الدولہ نامی حکومت مخالف گروہ کے سربراہ لؤی حسین نے شامی فوج کے توسط سے دیرالزور کا محاصرہ ٹوٹنے پر خوشی کا اظھار کرتے ھوئے بشار اسد کے اقتدار میں باقی رھنے پر اطمینان کا اظھار کیا۔
گذشتہ منگل کو شامی فوج اور استقامتی فورس، مغربی دیرالزور میں داخل ھو کر تین برس سے جاری اس شھر کے محاصرے کو توڑ دیا تھا۔
مشرقی شام میں واقع صوبہ دیرالزور کا صدر مقام شھر دیرالزور تین سال دو مھینے تک داعش دھشتگرد گروہ کے قبضے میں رھا۔
شام ، دیرالزور میں شامی فوج کی پیشقدمی جاری
- Details
- Written by admin
- Category: اھم خبریں
- Hits: 189