www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

722288
شام کے وزیر دفاع نے کھا ہے کہ صوبہ ادلب کو جلد دھشت گردوں کے قبضے سے آزاد کرالیا جائے گا۔
سرکاری خبررساں ایجنسی سانا کے مطابق وزیر دفاع جنرل عبداللہ ایوب نے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ھوئے فوج اور رضاکار فورس کے جوانوں کے جذبہ ایثار کو سراھا۔انھوں نے کھا کہ میدانی صورتحال پوری طرح سے ھمارے ھاتھ میں اور دنیا ھماری کامیابیوں کا مشاھدہ کر رھی ہے۔
شام کے وزیر دفاع نے مزید کھا کہ ملک کی مسلح افواج اپنی ذمہ داریوں کی ادائیگی اور ملک کے تمام علاقوں میں امن و استحکام کی بحالی کے لیے پوری طرح آمادہ ہیں انھوں نے یہ بات زور دے کر کھی کہ صوبہ ادلب کو بھی ملک کے دیگر علاقوں کی طرح دھشت گردوں کے قبضے سے آزاد کرالیا جائے گا۔
جنرل علی عبداللہ ایوب کا کھنا تھا کہ عوام اور فوج کی استقامت اور صدر اسد کی مدبرانہ قیادت کے نتیجے میں ملک کے خلاف رچائی جانے والی سازش ناکام ھوگئی ہے۔
شام کے وزیر دفاع نے ایک بار پھر واضح کیا کہ شام میں امریکی اور برطانوی فوجیوں کی موجودگی غیر قانونی اور اقوام متحدہ کے ایک خودمختار رکن کے ملک کے اقتدار اعلی کی خلاف ورزی ہے۔
انھوں نے کھا کہ صوبہ حمص، حلب، دیرالزور، غوطہ شرقی، درعا اور قنیطرہ پر شامی حکومت کی رٹ قائم ھوجانے اور ان علاقوں سے دھشت گردوں کے خاتمے کے بعد جنھیں امریکہ اعتدال پسند قرار دیتا ہے، شام میں اب ترپ کا پتہ واشنگٹن کے ھاتھ سے نکل گیا ہے۔
گذشتہ دو برس کے دوران شام کے مختلف علاقوں میں شامی فوج اور عوامی رضاکار فورس سے شکست کھانے اور شام میں کشیدگی سے عاری علاقوں کے قیام کے بارے میں ھونے والے سمجھوتے کے بعد دھشت گرد گروہ صوبے ادلب منتقل ہھوئے تھے اور اب باھمی اختلافات کے نتیجے میں ایک دوسرے کے خلاف بھی برسر پیکار ہیں۔اعداد و شمار کے مطابق اس وقت ایک سو تین مختلف دھشت گرد گروھوں سے تعلق رکھنے والے ایک لاکھ چھیالیس ھزار کے قریب دھشت گرد ادلب اور جرابلس میں موجود ہیں۔ یہ دھشت گرد یورپ سمیت دنیا کے ساٹھ ملکوں کے شھری ہیں جنھیں امریکہ، سعودی عرب اور ان کے اتحادی ملکوں کی پشت پناھی حاصل ہے۔

Add comment


Security code
Refresh